قدرت نے سرزمین پاکستان کو قسما قسم کی نعمتوں سے نوازا ہے ۔ ان نعمتوں میں سے ایک وافر حصہ شمالی جانب بلند و بالا پہاڑوں ، اونچے ہرے بھرے درختوں ،بہتے چشموں اور سحر انگیز نظاروں کی صورت میں عطا ہوا ہے۔ انہی خوبصورت علاقوں میں سے ایک وادی لیپا ہے جو آزاد کشمیر کے ضلع ہتیاں بالا میں واقع ہے ۔ ہتیاں بالا اسلام آباد سے 175کلومیٹر کے فاصلے پر او مظفرآباد سے 40کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے ۔ یہاں سے لیپا وادی کا باقاعدہ آغاز ہو جاتا ہے۔ ہریالی اور خوبصورتی کو اپنے جوبن پر دیکھنے کے لئے مئی سے نومبر تک سیاح وادی لیپا کا رُخ کرتے ہیں ۔ اس کے بعد یہاں برف باری شروع ہو جاتی ہے اور رابطہ سڑکیں اور نظام زندگی مفلو ج ہو کر رہ جاتا ہے ۔
وادی لیپا کی سطح سمندر سے بلندی 6302فٹ ہے۔وادی لیپا سیاحوں میں تیزی سے مقبولیت پا رہی ہے ۔ 2019ء میں پاکستان اور ہندوستان کے درمیان سیز فائر کے معاہدے کے بعد بکثرت سیاح یہاں کا رُخ کررہے ہیں۔ وادی لیپا آزاد کشمیر اور جموں کشمیرکے درمیان LOCپر واقع ہے۔ قبل ازیں پاکستانی سیاحوں کو بھی یہاں جانے کے لئے NOCدرکار ہوتا تھا جبکہ اب پاکستانی سیاح صرف ID cardکیساتھ یہاں داخل ہوسکتے ہیں۔
یہاں کے لوگ سادہ زندگی گزارتے ہیں۔یہاں رائج زبانوں میں کشمیری، ہندکو ، پہاڑی اور گوجری شامل ہیں۔ مہمان نوازی یہاں کی خاصیت ہے ۔ یہاں کے لوگ یہاں آنے والے سیاحوں کا بہت خیال رکھتے ہیں۔آنے والے سیاحوں کو ہر ایک اپنا مہمان تصور کرتا ہے اور کوشش ہوتی ہے کہ اپنے گھر میں اس کی رہائش کا انتظام کریں اور اس کے کھانے پینے کا خیال رکھیں۔
مقامی لوگ کھیتی باڑی کرتے ہیں ۔زراعت سے وابستہ افراد چاول،مکئی ،گندم اور سبزیوں کی کاشت کرتے ہیں۔یہاں کے لوگ اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں۔یہی وجہ ہے کہ آزاد کشمیر میں اہم عہدوں پر اسی وادی کے لوگ مو جود ہیں۔موسم سرما میں کچھ لوگ میدانی علاقوں میں روزگار کے سلسلہ میں چلے جاتے ہیں۔سیاحت اس علاقہ میں بہت کم ہے تاہم آہستہ آہستہ یہ علاقہ بھی سیاحوں کی توجہ کا مرکز بن رہا ہے۔
وادی لیپا میں سیب اور اخروٹ کے باغات کثرت سے پائے جاتے ہیں۔یہاں کا سفید گری والا اخروٹ بہت اہمیت کا حامل ہے۔ اس کے علاوہ یہ علاقہ سرخ چاول اور مکئی کے لئے بھی بہت شہرت رکھتا ہے ۔سرخ چاول میں اینٹی آکسیڈینٹ کافی مقدار میں پایا جاتا ہے۔دوسری چاولوں کی قسم کے مقابلہ میں ان میں آئرن،میگنیشیم،کیلشئیم اور زنک زیادہ مقدار میں پایا جاتا ہے۔یہ آہستہ ہضم ہوتا ہے جس کی وجہ سے انرجی آہستہ آہستہ پیدا ہوتی ہے۔زیادہ دیر مشقت کرنے والوں کے لئے نہایت مفید ہے۔
مقامی لوگوں کی خوراک زیادہ تر چاول کیساتھ لوبیا پھلی والی سبزی یا چکن کا سالن ہے۔کچھ لوگ گندم یا مکئی کی روٹی بھی کھاتے ہیں۔
بلند و بالا پہاڑوں کے جھرمٹ میں چاول کےہرےبھرے کھیتوں کا نظارہ طبیعت کو تروتازہ کر دیتا ہے۔وادئ لیپہ انہیں چاولوں کے کھیتوں کی وجہ سے دنیا میں پہچانی جاتی ہے۔ موسم اور وقت کیساتھ چاولوں کے کھیتوں کا رنگ سبز سے زرد ہوتا ہے جو آنے والے سیاحوں کو بہت بھلا معلوم ہوتا ہے۔آمدو رفت کے لئے مقامی لوگ ہتیاں بالا سے ریشیاں تک بس پر سفر کرتے ہیں جبکہ اس سے آگے لیپا تک ٹیکسیوں پر سفر کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ بہت سے لوگوں کے پاس موٹر سائیکل بھی موجود ہے۔ریشیا سے لیپہ تک حال ہی میں نئی سڑک تعمیر ہوئی ہے ۔قبل ازیں ریشیاں سے لیپہ تک کا سفر جیپ پر کرنا پڑتا تھا۔
سیاح مظفر آباد سے نوکوٹ اور اس سے آگے چنیاں تک اپنی گاڑی پر سفر کر سکتے ہیں۔ اس کے بعد جیپ ٹریکس ہیں جہاں صرف جیپ ہی جا سکتی ہے ۔ اس کے علاوہ موٹر سائیکل پر بھی یہ سفر کیا جا سکتا ہے ۔
وادی لیپا۔سیاحتی مقامات
قدرت نے سرزمین پاکستان کو قسما قسم کی نعمتوں سے نوازا ہے ۔ ان نعمتوں میں سے ایک وافر حصہ شمالی جانب بلند و بالا پہاڑوں ، اونچے ہرے بھرے درختوں ،بہتے چشموں اور سحر انگیز نظاروں کی صورت میں عطا ہوا ہے۔
انہی خوبصورت علاقوں میں سے ایک وادی لیپا ہے جو آزاد کشمیر کے ضلع ہتیاں بالا میں واقع ہے ۔
مظفر آباد سے ہتیاں بالا تک شاہراہِ سری نگر پر سفر نہایت عمدہ سڑک پر گزرتا ہے ۔ شاہراہِ سری نگر پر تقریباً 48کلومیٹر کی مسافت پر جوں ہی ہٹیاں سے آگے نکلتے ہیں تو سڑک کے بائیں جانب دریائے جہلم پر ایک پل نظر آتا ہے جسے’’ نیلی پل‘‘(Naili) کے نام سے جانا جاتا ہے ۔یہ راستہ وادی لیپا کو جاتا ہے ۔ گزشتہ پروگرام میں وادئ لیپا سے متعلق بنیادی معلومات فراہم کی گئی تھیں۔اس پروگرام میں وادئ لیپا میں موجود سیاحتی مقامات کا تعارف کروایا جائے گا۔
وادی لیپا میں سیاحوں کے دیکھنے کے لئےبہت سے اہم مقامات ہیں۔
ان میں لمنیان، ریشیاں، داؤکھن۔لیپا کرناہ۔نوکوٹ۔چنیاں۔منڈاکلی،کلی منڈل،بارہ ہزاری شامل ہیں۔ ان میں سرفہرست جگہ لمنیان ہے ۔یہ نہایت پرسکون اور سرسبزو شاداب وادی ہے جو ہتیاں بالا سے 20کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے ۔ یہاں کی آبادی باقی مقامات کی نسبت سب سے زیادہ ہے۔روزمرہ زندگی کی بنیادی سہولیات یہاں دستیاب ہیں۔
اس کے بعدریشیاں کا علاقہ آتا ہے ۔ ہتیاں بالا سے 30کلومیٹر کے فاصلے پرریشیاں کا دلکش مقام واقع ہے ۔ یہاں سے لیپا ویلی کے لئے دو رستے جاتے ہیں۔ ایک راستہ عام گاڑیوں کے لئے ہے جو موجی گلی سے ہوتے ہوئے جاتا ہے ۔ اس کی سطح سمندر سے بلندی 10،000فٹ ہے۔ جبکہ دوسرا رستہ تہاڑ گلی سے جاتا ہے جو قدرے مشکل ہے اور جیپ ہی اس رستہ سے لیپا ویلی پہنچ سکتی ہے ۔مظفر آباد سے 75کلومیٹر کے فاصلے پر واقع اس علاقے میں بازار موجود ہیں جہاں ضروری اشیاء خریدی جا سکتی ہیں۔ یہاں ایک خوبصورت آبشار دیکھی جا سکتی ہے جو روح کو ترو تازہ کر دیتی ہے۔ رات قیام کی غرض سے یہاں چند ایک چھوٹے ہوٹلز بھی موجود ہیں۔یہاں تک لوکل بسوں میں پہنچا جاسکتا ہے۔
ریشیاں عبور کرنے کے بعد ایک نہایت خوبصورت مقام داؤکھن آتا ہے ۔ یہ نسبتاً کم آبادعلاقہ ہے۔ یہاں دو دوسرے ہوٹلوں کے علاوہ AJK Tourism Developmentکا ریسٹ ہاؤس بھی موجود ہے جہاں مناسب کرائے میں رہائش اختیار کی جا سکتی ہے۔یہاں دیودار کا گھنا جنگل ہے جو اس علاقہ کو پر فضا بنا دیتا ہے۔
اس کے بعد چھوٹے چھوٹے گاؤں سےہوتے ہوئے کپہ گلی کا مقام آتا ہے۔یہ جگہ نسبتاً بلند مقام پر واقع ہے۔یہاں بھی رہائش کے لئے 2ہوٹلز موجود ہیں۔یہ نہایت پرسکون مقام ہے۔اس جگہ آپ رات قیام کی غرض سے کیمپ بھی لگا سکتے ہیں۔چھوٹا سا بازار ہے جہاں سے کھانے پینے کی اشیاء حاصل کی جاسکتی ہے۔کپہ گلی کے عقب میں دریا کی دوسری جانب دیودار کا گھنا جنگل موجود ہے۔
کپہ گلی کے بعد لیپا کرناہ کا مقام آتا ہے ۔وادی لیپا کے بیچوں بیچ واقع اور قدرتی نظاروں سے بھرپور اس جگہ پر سیبوں کے بہت سے باغات موجود ہیں۔
لیپا کرناہ اور گردونواح کے علاقوں میں بہت سی قسموں کے خوش ذائقہ سیب پائے جاتے ہیں۔یہاں ایک بڑا بازار ہے جہاں روزمرہ زندگی کی ہر چیز موجود ہے۔یہاں سیاحوں کے لئے بہت سے ہوٹلز موجود ہیں۔
لیپا کرناہ سے گزرنے کے بعد نوکوٹ کا علاقہ آتا ہے ۔ یہ علاقہ اپنے سرسبز اور تا حد نگاہ پھیلے چاولوں کے کھیتوں کی وجہ سے مشہور ہے ۔ وادی لیپا عموماً انہی مناظر کی وجہ سے جانی جاتی ہے ۔ سڑک کے دونوں جانب وسیع و عریض پھیلے چاولوں کے کھیت آنکھوں کو ٹھنڈک پہنچاتے ہیں۔ یہاں پایا جانے والا چاول لال چاول کہلاتا ہے جو رنگ میں ہلکا لال ہوتا ہے ۔ یہ چاول مقامی آبادی اپنے استعمال کے لئے ہی اگاتی ہے ۔مخملی گھاس اور ہریالی سے بھرے بلند و بالا پہاڑوں کے درمیان واقع یہ وادی بہت خوبصورت لگتی ہے۔
نوکوٹ کے بعد چنیاں کا خوبصورت اور دلفزا مقام آتا ہے ۔ چنیاں سمیت دوسرے علاقوں میں بھی مقامی آبادی نے اپنی مدد آپ کے تحت پانی سے چلنے والی چکیاں بنالی ہیں جو آٹا بنانے کے کام آتی ہیں۔ پانی کا تیز بہاؤ لکڑی کے پہیے کو چلاتا ہے جو اپنے آگے لگے ڈنڈے کووقفے وقفے سے نیچے موجود دانوں پر مارتا ہے۔ یہاں کے لوگ نہایت مہمان نواز ہیں۔یہاں ایک چھوٹا سا پارک بھی موجود ہیں۔دریا یا نالے کیساتھ کچھ وقت گزارنے کے لئے نہایت مناسب جگہ ہے۔نالے کیساتھ ساتھ بہت سے مقامات تصویر کشی اور قدرت سے قربت میں وقت گزارنے کے لئے مو زوں ہیں۔
چنیاں سے کچھ فاصلے پر منڈاکلی کی خوبصورت چراگاہ ہے جو ایک وسیع میدان کی شکل میں روح کو تازگی بخشتی ہے۔ اس جگہ ایک کرکٹ گراؤنڈ ہے جہاں مقامی نوجوان کرکٹ کھیلتے ہیں۔اس کے ساتھ کچھ فاصلہ پر ایک آبشار بھی موجود ہے جو بکثرت سیاحوں کو اپنی جانب کھینچتی ہے۔یہاں تک آپ پیدل چنیاں سے ڈیڑھ گھنٹے میں پہنچ سکتے ہیں۔اس سے مزید آگے ایک پہاڑی چوٹی بارہ ہزاری ہے۔جہاں قدرتی چراہگاہیں اور خوبصورت نظارے آپ کے منتظر ہیں۔عموماً سیاح نو کوٹ تک آتے ہیں اوراس سے آگے واقع خوبصورت مقامات کو علم نہ ہونے کی بنا پر ترک کردیتے ہیں۔
وادی لیپا کشمیر کی چند خوبصورت ترین وادیوں میں سے ایک ہے ۔ جہاں ہماری موجودہ زندگی نہایت مصروف اور تیز ہو چکی ہے وہاں ایسے خوبصورت مقامات پر جا کرفطرت کی قربت میں فرصت کے چند لمحات ضرور گزارنے چاہئیں۔